امریکی محکمہ دفاع کے ایک سینیر عہدیدار نےعراق میں التاجی فوجی اڈے پر گذشتہ شب ہونے والے راکٹ حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'داعش' کے پاس ایسی کارروائی کی صلاحیت نہیں۔
خیال رہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شمالی بغداد میں التاجی فوجی اڈے پر 15 راکٹ داغے گئے جن کے نتیجے میں دو امریکی اور ایک برطانوی فوجی ہلاک اور کم سے کم 12 زخمی ہوگئے تھے۔
شاهد | سقوط ١٠ صواريخ كاتيوشا داخل معسكر يضم قوات أميركية قرب بغداد pic.twitter.com/XBw9cOQwpw
— العربية (@AlArabiya) March 11, 2020
امریکی فوج نے بدھ کے روز ایک بیان میں تصدیق کی تھی کہ عراقی اڈے پر 15 سے زیادہ کاتیوشا راکٹ فائر کیے گئے۔
اس کے علاوہ اتحادی فوج کے ترجمان نے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ التاجی فوجی کیمپ پر 15 سے زیادہ چھوٹے میزائل گرے۔ یہ راکٹ11 مارچ کو عراق مقامی وقت کے مطابق شام 7 بج کر 55 منٹ پر اتحادی افواج کی میزبانی کرنے والے فوجی اڈے پر داغے گئے۔ فی الحال ان حملوں کی کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔
دو امریکی عہدیداروں نے رائٹرز کو بتایا کہ اس حملے میں اتحادیوں کے قریب ایک درجن ارکان زخمی ہوئے ہیں۔
پچھلے مہینوں میں عراقی فوجی اڈوں پر امریکی افواج کے متعدد اڈوں کوبار بار راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ماضی میں امریکا عراق میں اپنے فوجی اڈوں پرحملون کی ذمہ داری ایرانی حمای یافتہ ملیشیائوں پرعاید کرتا رہا ہے۔