ہسپانیہ کے ذرائع ابلاغ نے ترکی سے آنے والی غیر معیاری وینٹی لیٹر مشینوں کے حوالے سے انقرہ حکومت کو خوب لتاڑا ہے۔ ہسپانیہ کے خود مختار ریجن کاستیا لامانچا کے ڈاکٹروں نے شکایت کی ہے کہ ترکی سے آنے والے وینٹی لیٹرز انتہائی نگہداشت کے یونٹوں اور سانس کے طویل المیعاد علاج کے واسطے ٹھیک نہیں ہیں۔ ہسپانوی خریداروں نے انکشاف کیا ہے کہ یہ وینٹی لیٹرز پرانے اور خراب معیار کے بنے ہوئے ہیں۔ ایک ڈاکٹر کے مطابق یہ تقریبا تیس برس پرانے ہیں۔
ہسپانوی اخبار بوس بوبولی کے مطابق کاستیا لامانچا حکومت کی جانب سے ترکی سے خریدے گئے 150 وینٹی لیٹرز کے بارے میں ریجن کے اینستھیزیا ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ ساز و سامان بری حالت میں ہے۔ وینٹی لیٹرز مشینوں کی خریداری مذکورہ ہسپانوی ریجن کے لیے ایک ڈراؤنے خواب بن گئی کیوں کہ ان مشینوں کو ترکی میں کافی عرصے روک کر رکھا گیا۔
رواں ماہ آٹھ اپریل کو کاستیا لامانچا ریجن کے صدر اور ان کے صحت کے مشیر میڈرڈ کے باراخاس ایئرپورٹ پر پہنچ گئے تا کہ ترکی سے خریدے جانے والے 150 وینٹی لیٹرز کو وصول کر سکیں۔ ریجن کی حکومت نے مذکورہ تاریخ سے 20 روز سے بھی پہلے ترکی کے ساتھ خریداری کا سودا کیا تھا۔ تاہم دنیا اس وقت حیران رہ گئی جب پیشگی قیمت ادا کر دیے جانے کے باوجود ترکی نے ان وینٹی لیٹرز پر قبضہ جما لیا۔ بعد ازاں سفارتی مداخلت پر آخر کار خریداری کے سامان پر سے پابندی اٹھائی گئی مگر اس کے نتیجے میں ترکوں نے ناکارہ سامان بھیج دیا !
طبی سوسائٹی کے مطابق ہسپانیہ میں کرونا وائرس کے درج شدہ کیسوں کی تعداد 1.47 لاکھ ہو چکی ہے۔ ان میں 7 ہزار سے زیادہ مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے اور انہیں انتہائی نگہداشت کی ضرورت ہے۔
کاستیا لامانچا ریجن میں اینستھیزیا کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مشکلات کے ان دنوں میں اُن کی تمام تر امیدیں ترکی سے آنے والی وینٹی لیٹر مشینوں سے وابستہ تھیں .. تشویش ناک حالت والے بہت سے مریضوں کو مدد کی ضرورت ہے۔ مذکورہ مشینوں کی خریداری کے لیے فی وینٹی لیٹر 38 ہزار یورو کی رقم ادا کی گئی۔
کاستیا لامانچا ریجن میں محکمہ صحت کے ذمے داران نے واضح کیا کہ وینٹی لیٹرز مشینوں کی خریداری کے سلسلے میں ترکی کے وعدوں کا اعتبار کیا گیا تھا۔