یمن کی حوثی ملیشیا نے اپنے اتحادی ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
صنعاء میں حوثیوں کی انتظامیہ کے وزیرخارجہ ہشام شرف عبداللہ نے منگل کے روز یران کے نئے سفیر حسن ایرلو سے ملاقات میں اس خواہش کا اظہار کیا ہے۔ایرانی سفیر نے حوثی وزیرخارجہ کو اپنی سفارت اسناد پیش کی ہیں اور ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران یمن میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششں کرے گا۔
واضح رہے کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغیوں نے دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کررکھا ہے اور ان کی یمن کی قانونی حکومت سے گذشتہ چھے سال سے زیادہ عرصے سے جنگ جاری ہے۔ایران حوثیوں کو میزائل اور ڈرون ٹیکنالوجی سمیت اسلحہ مہیا کررہا ہے۔اس کے علاوہ ان کی سیاسی ، سفارتی اور مالی امداد بھی کررہا ہے۔
دوسری جانب یمنی صدرعبد ربہ منصور ہادی کے زیر قیادت حکومت کے دفاتر جنوبی شہر عدن میں قائم ہیں۔سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد اس حکومت کی حمایت میں حوثی باغیوں کے خلاف جنگ لڑرہا ہے اور اس نے گذشتہ برسوں میں ان کے زیر قبضہ بہت سے علاقے واگزار کرالیے ہیں اور وہاں یمنی حکومت کی عمل داری قائم ہوچکی ہے۔