متحدہ عرب امارات کا ایک سرکاری وفد آج منگل کے روز تل ابیب پہنچا۔ وفد میں اماراتی وزیر مملکت برائے مالیاتی امور حمید الطائر ، وزیر معیشت عبید بن طوق اور وزیر خارجہ و بین الاقوامی تعاون کے معاون برائے ثقافت عمر غباش شامل ہیں۔ وفد کی آمد کا مقصد امارات اور اسرائیل کے درمیان سرماریہ کاری، متبادل تجارت اور ٹکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کرنا ہیں۔
گذشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد یہ کسی بھی اماراتی وفد کا اسرائیل کا پہلا دورہ ہے۔ دورے کے دوران فریقین مختلف اقتصادی شعبوں میں 4 سمجھوتوں پر دستخط کریں گے۔
اماراتی وفد کے تل ابیب پہنچنے پر استقبال کرنے والوں میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پیش پیش تھے۔ وفد کا دورہ تقریبا 4 سے 5 گھنٹے پر مشتمل ہو گا۔ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب احتیاطی تدابیر کے ضمن میں اماراتی عہدے داران پورا وقت تل ابیب کے ہوائی اڈے پر ہی موجود رہیں گے۔
مباشر من #العربية | وصول الوفد الإماراتي إلى تل أبيب https://t.co/jItusDy1b0
— العربية عاجل (@AlArabiya_Brk) October 20, 2020
اس سے قبل مالیاتی امور کے وزیر مملکت عبید الطائر اسرائیل اور امارات کے درمیان امن معاہدے کو تاریخی کامیابی قرار دے چکے ہیں۔ ان کے مطابق اس معاہدے سے مختلف شعبوں میں اقتصادی اور سیکورٹی فوائد کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
الطائر کا مزید کہنا تھا کہ امن معاہدہ ایک نئے ویژن کا نقطہ آغاز ہے جس کو خطے کے بہتر مستقبل کی خاطر پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکتا ہے۔