جمعہ کے اجتماعات مختصر رکھیں، بچے اور بزرگ مساجد نہ جائیں: اسلامی نظریاتی کونسل
’’کسی وباء کی وجہ سے نماز گھر میں پڑھنا حدیث سے ثابت ہے، ایمان کی کمزوری نہیں‘‘
اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ علمائے کرام نماز جمعہ کے اجتماعات کو مختصر کریں۔ بزرگ اور بچے مساجد میں نہ جائیں۔ ادھر معروف عالم دین اور مبلغ مولانا طارق جمیل نے ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مسجد آنے میں تکلیف ہو تو نماز گھر پر پڑھی جا سکتی ہے اس لیے یہ عمل ایمان کی کمزوری نہیں بلکہ احتیاطی تدبیر ہے۔
نطریاتی کونسل پاکستان کے دستور کے تحت قائم کی گئی ہے جس کا مقصد پارلیمنٹ کو قانون سازی میں مدد دینے کے لئے مختلف دینی امور پر رائے دینا ہوتا ہے، تاہم مجلس شوریٰ پر کونسل کی تجاویز پر عمل درآمد لازمی نہیں ہوتا۔
اطلاعات کے مطابق مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادی نے نماز جمعہ اور دیگر مذہبی اجتماعات سے متعلق علمائے کرام سے مشاورت کی تھی، جس پر علماء نے اپنی سفارشات وفاقی وزیر کو دے دی ہیں۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ ان کے ادارے نے مذہبی اجتماعات سے متعلق سفارشات تیار کر لی ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں جاری مذہبی اجتماعات ملتوی کیے جائیں، فی الحال مساجد بند کرنے یا نماز جمعہ کی ادائیگی پابندی کی کوئی صورتحال نہیں، تاہم نماز جمعہ کے اجتماع میں بیانات کے بجائے مختصر خطبہ دیا جائے، جمعہ کے اجتماعات مختصر ہوں، بچے اور بزرگ افراد مسجد نہ جائیں۔
چیئرمین کونسل قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات وفاقی کابینہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی اور نماز جمعہ کے اجتماعات پر حتمی فیصلہ حکومت نے کرنا ہے، لیکن صورتحال خراب ہونے پر نماز جمعہ کے اجتماع پر پابندی عائد ہوئی تو اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔
درایں عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ اگر مسجد آنے میں تکلیف ہو تو نماز گھر پر پڑھی جا سکتی ہے۔ یہ عمل حدیث سے ثابت ہے اس لیے اسے ایمان کی کمزوری قرار دینا مناسب نہیں بلکہ اسے احتیاطی تدبیر کا نام دینا چاہیے۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک حدیث نبویﷺ سے ہمیں دلیل ملتی ہے کہ مدینہ میں ایک بار بارش ہو رہی تھی، حضرت بلال حبشی ؓ نے اذان دی تو آپﷺ نے فرمایا کہ بلالؓ اعلان کردو تمام لوگ نماز اپنے گھروں میں پڑھیں اور مسجد میں نہ آئیں۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ اس حدیث نبویﷺ سے ہمیں دلیل ملتی ہے کہ اگر مسجد آنے میں کوئی قباحت ہے تو نماز اپنے گھر میں پڑھ لی جائے، یہ ایمان کی کمزوری نہیں بلکہ احتیاطی تدبیر ہے۔
ایک سوال کہ اگر کرونا وائرس ختم نہیں ہوتا اور نماز جمعہ کا مساجد میں انعقاد نہیں ہوتا تو کیا کیا جائے؟ جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دلیل کے طور پر اتنی بڑی حدیثؐ موجود ہے کہ فرض نماز کے لیے میرے نبیﷺ نے فرما دیا کہ گھروں میں پڑھو (بحالت مجبوری)۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان سے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے وزیراعظم آفس میں ملاقات بھی کی۔ وزیراعظم عمران خان نے ملاقات میں کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق گفتگو سمیت قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے کرونا وائرس کے پیش نظر مذہبی اجتماعات پر پابندی کے لیے مولانا طارق جمیل سے کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔