آئی ٹی کے شعبے کی معروف کمپنی مائیکروسوفٹ کا کہنا ہے کہ امریکا میں صدارتی انتخابات کا وقت قریب آنے کے ساتھ ہی روس، چین اور ایران کے لیے کام کرنے والے ہیکروں نے اپنے سائبر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
کمپنی میں کسٹمر سیکورٹی کے شعبے کے نائب سربراہ ٹوم پیرٹ نے جمعرات کے روز ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ کمپنی کے سائبر سیکورٹی کے ماہرین نے حالیہ عرصے میں ہیکروں کی مہم جوئی میں اضافے کا مشاہدہ کیا ہے۔
پیرٹ کے مطابق حالیہ چند ہفتوں میں مائیکروسوفٹ کمپنی نے سائبر حملوں کا پتہ چلایا ہے جن کا ہدف آئندہ امریکی صدارتی انتخابات میں شریک افراد اور تنظیمیں تھیں۔
دوسری جانب سائبر سیکورٹی سے متعلق کمپنی Mandiant Solutionsمیں انٹیلی جنس انفارمیشن کے تجزیے کے شعبے کے سربراہ جان ہولٹکوئسٹ کا کہنا ہے کہ اگرچہ تینوں ممالک (روس، چین اور ایران) کے ہیکرز جو بائڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہموں سے وابستہ افراد کو نشانہ بنا رہے ہیں تاہم روس کی عسکری انٹیلی جنس کی ایجنسی اب بھی سب سے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے نے مزید کہا کہ اس سے قبل 2016ء میں صدارتی انتخابات میں ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہیم اور 2017ء میں فرانسیسی صدر عمانوئل ماکروں کی مہم کو ہیکرز نے دراندازی کا نشانہ بنایا تھا ... روسی عسکری انٹیلی جنس کی ایجنسی ان کے علاوہ بھی بہت سی کارروائیاں پوری دیدہ دلیری کے ساتھ انجام دے چکی ہے۔
مائیکروسوفٹ کے سینئر عہدے دار ٹوم پیرٹ کے مطابق روس نے 200 سے زیادہ تنظیموں کو سائبر حملوں کا نشانہ بنایا .. ان میں کئی تنظیمیں امریکی انتخابات یا یورپی پالیسی کے ساتھ مربوط ہیں .. ان میں امریکا کی بڑی جماعتوں اور تھنک ٹینکس کے مشیران بھی شامل ہیں۔
مائیکروسوفٹ کمپنی کے مطابق 18 اگست سے 11 اگست تک روسی گروپوں نے 7 ہزار کے قریب اکاؤنٹس کے مقابل پرانی آئی ڈیز اور پاس ورڈز کے مجموعوں کا استعمال کرنے کی کوشش کی ۔ ان میں بعض کا تعلق امریکی صدارتی انتخابات سے ہے۔
حالیہ سائبر حملوں میں ایک ہدف SKDKnickerbocker کمپنی بھی ہے۔ یہ واشنگٹن میں واقع قانونی مشاورت کی فرم ہے جو جو بائڈن کی انتخابی مہم کے ساتھ کام کرر ہی ہے۔
جو بائڈن کے پریس سکریٹری جمال براؤن نے ایک ای میل میں بتایا کہ مائیکروسوفٹ کا کہنا ہے کہ مذکورہ کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئیں۔ جمال کے مطابق "ہم مہم کے آغاز کے وقت سے جانتے تھے کہ ہمیں اس طرح کے سائبر حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا ، ہم اس کے لیے تیار ہیں"۔
ٹوم پیرٹ کے مطابق ایران سے کام کرنے والے ایک سرگرم گروپ نے مئی اور جون کے دوران ٹرمپ انتظامیہ کے ذمے داران اور صدر کی انتخابی مہم کے اہل کاروں کے ای میل اکاؤنٹس میں داخل ہونے کی کوششیں کیں جو بے فائدہ رہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی نائب پریس سکریٹری تھیا میکڈونلڈ نے ایک ای میل میں بتایا کہ "یقینا ہم اپنے شراکت داروں یعنی مائیکروسوفٹ اور دیگر کمپنیوں کے ساتھ قریب سے کام کر رہے ہیں تا کہ ان سائبر حملوں کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔ ہم سائبر سیکورٹی کو سنجیدگی سے لے رہیں اور اپنی کوششوں پر اعلانیہ تبصرہ نہیں کرتے"۔