شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں خطرناک کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کے بعد اب شامی رجیم یا روس کے لڑاکا طیاروں نے ایک اور قصبے سراقب پر ممنوعہ سفید فاسفورس سے حملہ کیا ہے۔
ادلب سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی ہے۔اس میں لڑاکا طیاروں کو سراقب پر سفید فاسفورس کے بم گراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ فاسفورس بموں سے یہ حملہ روس یا شام کے لڑاکا طیاروں میں کس نے کیا ہے۔البتہ بعض میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فضائی حملہ روسی طیاروں نے کیا ہے۔
صدر بشارالاسد کی فوج کے طیاروں اور روس کے لڑاکا طیاروں نے سوموار کے روز ادلب میں واقع دوسرے شہروں اور قصبوں سرمین ، معرۃ النعمان ،ہبیط اور جسر الشغور کے نزدیک واقع الشغر کے علاقے پر فضائی حملے کیے ہیں۔ان میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔
سراقب میں سفید فاسفورس بموں سے حملے سے ایک ہفتے قبل ہی ادلب میں واقع ایک اور قصبے خان شیخون پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد ستاسی ہوچکی ہے۔امریکا اور مغربی طاقتوں نے شامی رجیم کو اس حملے کا ذمے دار قرار دیا تھا اور اس کے ردعمل میں امریکا نے حمص میں شامی فوج کے ایک ہوائی اڈے پر میزائلوں سے حملہ کیا تھا۔
-
ادلب میں ایک اور فضائی حملہ، پانچ بچوں سمیت 18 افراد ہلاک
-
ادلب حملہ، صدر ٹرمپ کا شام میں فوجی کارروائی پر غور
-
سعودی عرب کی ادلب میں کیمیائی حملے کی شدید مذمت
-
ادلب میں کیمیائی حملہ، بشارالاسد کی حمایت جاری رہے گی: روس
-
اِدلب میں کیمیائی قتلِ عام کی ذمے دار بشار حکومت : روس کا اعتراف
-
شامی حکومت نے ادلب میں قتلِ عام کیا: ڈونلڈ ٹرمپ